وفاقی وزیرسعدرفیق نے پھر کس قانون کو کالا قانون کہہ ڈالا - Haripur Today

Breaking

Saturday 21 April 2018

وفاقی وزیرسعدرفیق نے پھر کس قانون کو کالا قانون کہہ ڈالا


وفاقی وزیرسعدرفیق نے پھر کس قانون کو کالا قانون کہہ ڈالا، ہنگامہ کھڑا ہوگیا
میری عدالت سے ایک ہی درخواست ہے کہ وہ شکائیت کندہ کا نام بتادیں، یہ کون سے جنات ہیں جن کا نام پتہ معلوم نہیں یہ کون لوگ ہیں اب اگر یہ کسی قانون میں بتانے کی اجازت نہیں ہے تو وہ کالا قانون ہے اگرنہ بولوتو تب مصیبت ، لوگ بولتے ہیں کہ یہ ڈرگئے ہیں یہ نس گئے ہیں اور اگر بولو تو تب مصیبت ہے کہ آپ آگے سے پڑجاتے ہیں بندہ کرے توکیا کرے؟
لاہور میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ لوگوں کو خون بھی پلائیں تو پھر بھی وہ مطمئن نہیں ہوتے. خون دے کر یہاں پر کھڑے ہیں مفت میں یہاں پر کھڑے نہیں ہیں. والد نے جان دی، والدہ کی جان گئی، ساری جوانی میں جسمانی تشدد برداشت کیاجسم کالے کروائے، ۱۴بارسے ذیادہ جیل کی اسیری برداشت کی،میری وزارت میں مردہ ادارے کو کھڑا کیااس کو نجکاری سے بچایاباقی ادارےPIAاور سٹیل مل کیوں اپنے پاؤں پر کھڑے نہ ہوسکے. ایمانداری سے کام کیااس کا صلہ ہمیں یہ مل رہا ہے. کیا پاکستان میں سارے سول سرونٹس یا سیاستدان چور ہیں؟اب تو میں جیل ہی جاؤں گا کیونکہ پیچھے ہٹا تو لوگ کہیں گے بھاگ گیا ہوں.


No comments:

Post a Comment

Thank you for contacting us, we will response ASAP

Pages