ہری پور 2گروپوں میں تصادم ہریپور پولیس کے خلاف نعرے بازی - Haripur Today

Breaking

Thursday 17 May 2018

ہری پور 2گروپوں میں تصادم ہریپور پولیس کے خلاف نعرے بازی



ہری پور میں دو گروپوں کے درمیان تصادم میں متعدد افراد شدید زخمی
ہری پور پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی
 ہری پور میں پہلا روزہ ہی تپ گیا2گروپوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں گولیاں چل گئیں،لاتوں،مکوں اور ڈنڈوں کا آزادانہ استعمال متعدد افراد شدید زخمی،ایک کی حالت نازک ہونے پر ایبٹ آباد ریفر کردیا گیا. علاقہ مکینوں نے ہری پور پولیس کے خلاف شاہراہ ریشم کو بلاک کردیا اور پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی، شاہراہ ریشم پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں .  ڈی پی او ہری پور، ڈی ایس پی ہیڈکوارٹر اور ایس ایچ او تھانہ سٹی کے خلاف شدید نعرے بازی. ایڈیشنل ایس ایچ او اور آئی ایچ سی کو معطل کرنے کے باوجود ڈی ایس پیز اور اے سی ہری پور مظاہرین کا احتجاج ختم کروانے میں ناکام.تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز عصر کے وقت محمداقبال سکنہ محلہ رشید آباد نماز عصر پڑھ کر واپس آرہا تھا کہ راستے میں موجود تھانہ سٹی ہری پور کے آئی ایچ سی نصیب کوہستانی کے والد نے اس کا راستہ روکااور توں تکرار کے بعد اقبال کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا جس سے وہ زخمی ہوگیا جس پر مقامی لوگوں نے تھانہ سٹی ہری پور پہنچے اور آیف آئی آر درج کروانے کی کوشش کی اسی دوران مذکورہ پولیس اہلکار کے دیگر عزیزواقارب نے افطاری کے بعد مقامی لوگوں پر ہلہ بول دیااور جو بھی ان کوملتا گیا اس پر ڈنڈوں لاتوں اور مکوں کی بارش کی گئی جبکہ اس دوران چھتوں پر موجود ان کے ساتھیوں نے پتھراو کے علاوہ فائرنگ بھی کی. جس سے علاقہ میں گھمسان کا رن پڑا. اس پر پورا محلہ باہر نکل آیا اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں پر جاوید اقبال محمد اقبال  عابد افضال سعید وغیرہ جو شدید زخمی تھے ان کو طبی امداد دی گئی جبکہ عابد جس کو آتشیں اسلحے سے فائرنگ کرکے شدید زخمی کردیا گیا تھا کو حالت نازک ہونے پر ایبٹ آباد ریفر کردیا گیا. اس موقع پر کوہستان برادری کے بھی ایک زخمی کو ہسپتال لایا گیا. دوسری جانب علاقہ مکینوں نے سابق کونسلر اور علاقہ کی بزرگ شخصیت محمد سعید کی قیادت میں آفاق ہوٹل کے سامنے شاہراہ ریشم کو ٹائر جلا کر بند کردیا مقامی ناظم ملک اکرم ، ضلع نائب ناظم آغا شبیر احمد اعوان بھی موقع پر پہنچ گئے. مظاہرین نے  ڈی پی او ہری پور ، ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر محمد صابر، ایس ایچ او تھانہ سٹی جنید خان اور دیگر کے خلاف شدید نعرے بازی کی
مظاہرین کا کہنا تھا کہ مذکورہ پولیس اہلکار نصیب کوہستانی نے پولیس ملازمت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے خاندان کے ہمراہ علاقہ مکینوں کا جینا محال کررکھا ہے آئے روز راہ گزرتے لوگوں پر تشدد کیا جاتا ہے پولیس کو تمام معاملات کا علم ہونے کے باوجود ہری پور پولیس اپنے پیٹی بند بھائی کا ساتھی دیتی ہے. کچھ ہفتے قبل بھی ایسا ہی واقع ہوا تھا جس پر پورا علاقہ ایس ایچ او سٹی جنید خان کے پاس گیا تھا  لیکن اس نے ٹال دیا تھا. بعدازاں درخواست دی گئی تو اس پر بھی کوئی کاروائی نہ ہوئی بلکہ الٹا مختلف دفاتر کے چکر لگائے گئے. ایس ایچ سٹی اور ڈی ایس پی ہیڈکوارٹر کی نااہلی کی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا ہے. ہمارے لوگوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا گیا اس کے ذمہ دار آئی ایچ سی نصیب کوہستانی اس کے خاندان اور مذکورہ دونوں آفیسرز ہیں جنہوں نے اس کی پشت پناہی کی ہے

No comments:

Post a Comment

Thank you for contacting us, we will response ASAP

Pages